لاہور کے قبرستانوں میں جگہ ختم ہونے لگی - Info Pickers

Monday, June 15, 2020

لاہور کے قبرستانوں میں جگہ ختم ہونے لگی

شہر خموشاں میں تدفین کا ریٹ( دس ہزار) تک پہنچ گیا


لاہور(انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 جون۔2020ء) پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں شہریوں کے لیے اپنے پیاروں کی تدفین مشکل ہو گئی شہر خموشاں میں تدفین کا ریٹ دس ہزار تک پہنچ گیا ہے. تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں شہریوں کے یے اپنے پیاروں کی تدفین مشکل ہو گئی شہر خموشاں میں تدفین کا ریٹ دس ہزار تک پہنچ گیا نجی سوسائٹیز میں تدفین کے لئے تو من مانے پیسے وصول کئے ہی جاتے ہیں لیکن شہر کے سرکاری قبرستانوں کے حالات بھی کچھ اچھے نہیں رہے. میانی صاحب کی بات کریں تو وہاں قبرستان کمیٹی کی جانب سے برائے کچا کھاتہ 250 پکا کھاتہ ایک ہزار جبکہ 9 ہزار 500 روپے گورکن کے اخراجات معہ میٹریل مقرر ہے پنجاب اسمبلی میں جمع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ قبرستان کاہنہ میں قبر کے لیے مجوعی طور پر دس ہزار ادا کرنا ہوتے ہیں. شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت تدفین کے معاملات کوآسان بنانے پر توجہ دے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر کی آبادی کے لحاظ سے سرکاری سطح پر مزید قبرستانوں کیلئے جگہ مختص کی جائے میانی صاحب قبرستان انتظامیہ نے قبرستان کو کمائی کا ذریعہ بنالیا، میانی صاحب قبرستان انتظامیہ کی آشیربادسے قبرستان کی حدود اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات قائم ہوگئیں.
کروڑوں کی لاگت سے تعمیر کی گئی دیواروں اور جنگلوں کو مسمار کرکے پھولوں کی دکانیں بنوادی گئیں دکانداروں کا کہنا تھا کہ 25 سو ماہوار کرایہ میانی صاحب قبرستان انتظامیہ کو ادا کرتے ہیں، ایک سال کے کنٹریکٹ پر دکان لگانے کی اجازت ملی ہے. میانی صاحب قبرستان میں ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ کی اجازت سے دکانیں لگائی گئیں، قبرستان کی حدود میں لگی دکانوں سے کرایہ وصول کیا جاتا ہے جبکہ فٹ پاتھوں والے دکاندارکرایہ دار نہیں. ایک طرف کروڑوں کی مالیت سے میانی صاحب قبرستان کی دیواروں اور جنگلوں کی تعمیر کی گئی جبکہ دوسری جانب قبرستان انتظامیہ نے کمائی کی لالچ میں دیواروں اور جنگلوں کو توڑ کر پھولوں کی دکانیں بنوا دی ہیں.

No comments:

Post a Comment